اشاعتیں

اگست 18, 2019 سے پوسٹس دکھائی جا رہی ہیں

Sirat-e-Ishq (صراط عشق)

تصویر
ایک گفتگو: (پچھلے دنوں ' بزم نوری' کی پرانی پوسٹس دیکھنے کا اتفاق ہوا سوچا کوئی ایسی بات مل جائے جسے بلاگ پر پبلش کرسکوں۔ اسی دوران میں نے عاشی علی کی ایک پوسٹ دیکھی جس میں اس نے حضرت سے اپنی محبتوں کا بڑے خوبصورت انداز میں اظہار کیا تھا۔ اس ہی پوسٹ میں گروپ کی ایک اور ممبر تحفہ کنیز نوری کے کمنٹس بھی تھے جس میں اس نے حضرت سے کچھ سوالات پوچھے تھے۔ اللہ انہیں اس کی جزا دے مجھے یہ گفتگو بہت عمدہ لگی۔ اسی گفتگو کو یہاں پبلش کر رہی ہوں۔) ...................................................................................  صراط عشق: تحفہ: شاہ جی! ایک سوال پوچھوں؟  ( تحفہ کنیز حضرت کو شاہ جی کہتی ہیں) شیخ صاحب: جی پوچھیں۔ تحفہ: دنیا میں کسی مقام یا جگہ پر پہنچنے کے لیے راستہ سے گزرنا پڑتا ہے، جیسے بازار یا کسی کے گھر   ۔۔۔۔۔۔اگر انسان اللہ کی جانب جانا چاہتا تو وہ راستہ کیسا ہوتا؟؟؟ شیخ صاحب: جیسے گھر سے مسجد،۔۔جیسے گھر سے آستانہ،۔۔جیسے کنیز کے بالوں کی مانگ،۔۔جیسے ماں کے قدم،۔۔جیسے شیخ کے دل کی خوشی،۔۔جیسے خودی،۔۔جیسے بیخودی،۔۔جیسے صراط مستقیم،۔۔۔جیسے نقشبندی طریقہ،۔

سلسلہ

شیخ صاحب اکثر فرماتے ہیں کہ بیت کا سلسلہ ہمیں ایک خاندان میں جوڑ دیتا ہے اور ہم اس خاندان کا حصہ ہوتے ہیں ، لیکن اگر ہم اپنے خاندان والوں سے نہ ملیں ، ان میں اٹھیں بیٹھیں نہیں تو پھر یہ سلسلہ یہ ربط کس کام کا

سو بار غلطی

شیخ صاحب نے ارشاد فرمایا تمہارا دوست سو بار بھی غلطی کرے اسے معاف کر دو اور اسے ہمیشہ اپناتے رہو۔