اشاعتیں

ستمبر 29, 2019 سے پوسٹس دکھائی جا رہی ہیں

میرے استاد

تصویر
جس طرح کسی باغ کے پودوں کی افزائش و حفاظت باغبان کی توجہ اور کوشش کے بغیر نہیں ہو سکتی اسی طرح مرید کی تربیت استاذ (مرشد) کی توجہ کے بغیر نہیں ہو سکتی۔ مرشد اپنی تربیت سے مرید کے اندر رذائل خصالہ کو نیک اوصاف میں تبدیل کر دیتا ہے۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا: “ انما بعثت معلما ” یعنی مجھے معلم بنا کر بھیجا گیا ہے ۔ شیخ نبی کا خلیفہ ہوتا ہے۔ اسی لیے شیخ سے بہتر کوئی استاد نہیں ہو سکتا۔ بس اسی طرح ہمارے شیخ ہمارے استاد بھی ہیں۔ جو ہم پر بے حد مہربان بھی ہیں۔ شیخ صاحب تو ہمیں ہر  چیز سکھا دینا چاہتے ہیں۔ اب یہ مرید کا ظرف ہے کہ وہ کتنا سیکھتا ہے۔  ؎         ہم تو مائل بہ کرم ہیں کوئی سائل ہی نہیں شیخ (استاد) کا سایہ اپنے مریدوں پر ہر آن رہتا ہے۔ شیخ اپنے مریدوں سے ایک لمحے کے لیے بھی غافل نہیں ہوتا۔ اپنے مریدوں کی تمام پریشانی اپنے اوپر جھیلتا رہتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ اس بلاگ کا نام بھی سایہ رکھا گیا ہے۔ ؎          مالی دا کم پانی دینا ، پھل پکے  ہون یا  کچے           پیر مریداں تے سرتے رہندا جھوٹے ہون یا سچے محمد صادق نقشبندی

کامل تصور شیخ

تصویر
عربی کی کلاس سے پہلے شیخ صاحب تصور شیخ کا بتا رہے تھے اور ہم کو بھی ذکر و وظائف میں تصور شیخ کا درس دیا۔ فرماتے ہیں میں (شیخ صاحب) اکثر وظائف ٹہل کر پڑھتا تھا اور تصور شیخ میں ہوتا تھا تو مجھے زمین پر حضرت صاحب کی تصویر بنی ہوئی نظر آتی تو میں (شیخ صاحب) بچ کر چلتا تھا کہ کہیں میرا قدم حضرت صاحب کی تصویر پہ نہ لگ جائے۔ سبحان اللہ ادب ہو تو ادب ایسا۔ فرماتے ہیں کہ میں (شیخ صاحب) مراقبہ کرتا تھا تو حضرت صاحب کی پیشانی پر اللہ ھو لکھا دیکھ کر کرتا۔ فرماتے ہیں کہ تصور شیخ کے بغیر ذکر بے معنی ہے۔                                                            سید  محمد عماد