اشاعتیں

اگست 4, 2019 سے پوسٹس دکھائی جا رہی ہیں

پراسرار بندے

تصویر
مت سہل اسے جانو !    پھرتا ہے    فلک برسوں    تب خاک کے پردے سے انسان نکلتے ہیں ذکر قلبی کا ذکر: رات کا    شاید تیسرا    پہر تھا،    میں شیخ صاحب کے ساتھ دوستوں کے ہمراہ اورنگی میں اپنے گھر میں موجود تھا۔    ذکرِ قلبی سے متعلق آپ بیان فرما رہے تھے کہ اسی دوران آپ نے بہت مختصر وقت دیا اور فرمایا کہ اس وقت میں دیکھتے ہیں کون کتنا قلبی ذکر کرتا ہے۔    اس مختصر وقت میں جو سب سے زیادہ ذکر تھا اس کی تعداد سات تھی۔ پھر شیخ صاحب نے فرمایا کہ میں نے ساٹھ مرتبہ اللہ کا نام لیا ہے- یہ آج سے کئی سال پہلے کی بات ہے۔    آج کی رفتار تو اللہ ہی جانتا ہے۔ ذکر عاملین کا: میرا چھوٹا بھائی بہت عاملوں کے چکر میں رہتا تھا وہ اسے خوب لوٹتے۔      مجھے پتا چلتا تو شیخ صاحب کے گوش گزار کرتا، پھر   اورنگی کا ایک ہنگامی دورہ ترتیب دیا جاتا اور شیخ صاحب پوری آب و تاب کے ساتھ میرے گھر جلوہ افروز ہوتے۔    اس عامل کامل سے ملتے اور کچھ ہی دیر میں اس کی عاملیت ایک طرف اور کاملیت ایک طرف ہو جاتی۔ وہ غصے میں دھمکیاں دیتا اور شیخ صاحب اپنی ازلی ملکوتی مسکراہٹ کے ساتھ لوٹ آتے۔    یہ بات نہیں کہ وہ کچھ نہیں کر

لکھنے کا شوق

حقیقی ملاقات:   بچپن سے ہی کہانیاں لکھنے کا شوق تھا جس کے لیے اکثر سوچتا لکھوں کیسے !! پھر ہوا یہ کہ  شیخ صاحب سے میری ملاقات میرے چاچو اور جسیم بھائی کے توسط سے پہلے ہی تھی اس لیے میں نے شیخ صاحب سے یہ تذکرہ کیا کہ مجھے کہانیاں لکھنی ہیں۔ مجھے نہیں معلوم تھا کہ شیخ صاحب کے اندر پورا سمندر موج زن تھا ، جیسے جیسے مجھے وہ لکھنے کے گر سمجھاتے رہے ویسے ویسے میری عقل حیراں اور دل خوشی سے جھومنے لگا ، میں شیخ صاحب سے شدید متاثر ہوگیا تھا ، انہوں نے مجھے اپنی لکھی ہوئی کتابیں بھی دیں جنہیں پڑھ کر میں ان کا گرویدہ ہوگیا ، کہ شیخ صاحب کے اندر سائنٹسٹ ، دینی اسکالر عالم ، اور نہ جانے کون کون سے علوم کا ماسٹر رہتا ہے۔ شیخ صاحب نے شروعات میں دعوت اسلامی جوائن کر رکھی تھی میں بھی ان کے ہاتھ میں ہاتھ دئیے ان کے پیچھے ہو لیا۔ شیخ صاحب نے میری کئی سال تربیت فرمائی ، درمیان میں شیطانی جال میں پھنس کر میں غائب ہو گیا ، لیکن اب اللہ تعالیٰ کا شکر ہے میں پھر سے ان کے دامن سے وابستہ ہوں۔ شیخ صاحب کی پچھلی تربیت میرے ہمیشہ کام آئی اور میں آج جیسا بھی ہوں صرف انہی کی بدولت ہوں۔ شیخ صاحب اکثر فرم

چین تم سے ہے

چین تم سے قرار تم سے ہے  دو جہاں کی بہار  تم سے ہے  یوں تو دنیا میں حسیں ہیں لاکھوں  کیا کروں مجھ کو پیار تم سے ہے شیخ صاحب کے اشعار شیخ صاحب کی نذر ۔

سلطان بننے کا فارمولا

: ہما پرندے کی خصوصیت  آستانہ نوری میں گیارہویں شریف کی محفل میں شیخ صاحب عنقا پرندے کے بارے میں ارشاد فرما رہے تھے کہ عنقا پرندہ جس گھر پر بیٹھ جائے وہاں کا مکین سلطان بن جاتا ہے، اگر چاہتے ہو کہ عنقا پرندہ تمہارے گھر کی چھت پر آ جائے تو پھر ہر پرندے کو دانہ ڈالو۔ انہوں نے آگے ارشاد فرمایا کہ اگر اللّہ تعالیٰ کی ولایت پانا چاہتے ہو تو پھر اپنے بڑوں ، اپنے چھوٹوں اپنے دوستوں ، اساتذہ ، سینئر سب سے محبت اور اخلاق سے ملو ایک دن اللّہ والا یعنی عنقا تمہیں سلطان اور ولی اللّٰہ بنا دے گا۔ میں یہ سمجھتا ہوں اور مانتا ہوں ہمارے شیخ صاحب ہمارے لیے عنقا ہیں اور یہ عنقا آستانہ نوری میں رہتے ہیں، اگر اب بھی نہیں دانہ ڈالیں گے تو پھر کب۔ اللّہ تعالیٰ میرے اخلاص کو اپنی بارگاہ اقدس میں قبول فرمائے۔ سید وجاہت علی نقشبندی

A Good Start

تصویر
A good start is a half done. I think it's our good start in saya. Click the picture below & zoom for details .

ماضی + حال + مستقبل = ولی کی محفل

وہ بھی کیا دن تھے جب ہر دن عید کا اور ہر رات شب برأت تھی۔ اکثر دن اور اکثر رات شیخ صاحب کے ساتھ گزرتی, شیخ صاحب اور میں نے آپس میں یہ فیصلہ کیا تھا کہ جو جس کا مہمان ہوگاواپسی کی ذمہ داری بھی اس کی۔ میں جب شیخ صاحب کے گھر جاتا تو واپسی کے لیے وہ ٹیکسی منگواتے اور کرایہ بھی خود ہی دیا کرتے تھے۔   ایک مرتبہ ہم بند پر ایک پتھر پہ بیٹھے تھے کہ شیخ صاحب نے قریب موجودایک درخت کی طرف اشارا کیا , درخت کی ایک ٹہنی پر کوا بیٹھا تھا آپ نے فرمایا کہ جب میرا قلب اللہ کہتا ہے تو یہ کوا اپنی جگہ سے اڑتا ہے پھر وہیں بیٹھ جاتا ہے۔ اس کا تجربہ کئی بار ہوا۔   شیخ صاحب اکثر اورنگی تشریف لاتے , اس دورے کو آپ نے ہنگامی دورے کا نام دیا, آپ جب آتے تمام دوستوں کو نصیحتیں فرماتے, ان کے مسائلوں کے انبار سنتے اور حل فرماتے۔ کبھی رات بھی ٹہر جاہا کرتے۔اس دن ہمارے مزے ہوجاتے۔   ٹائیٹل یقیناً کچھ عجیب لگا ہوگا اور آپ سوچ رہے ہونگے کہ اس تحریر سے اس کا کیا تعلق ہے , میں جب شیخ کے ساتھ گزرے ہوئے جلوت اور خلوت کے دن رات یاد کر رہا تھا تو ان محفلوں کا نقشہ ذہن میں ابھرا اور ایک بات کھلی کہ ولئیِ کامل کی محف

بڑوں میں برکت

بڑوں میں برکت : شیخ صاحب نے ارشاد فرمایا  کہ اللّہ تعالیٰ نے ہمارے بڑوں میں برکت رکھی ہے ، لہذا ہمیں چاہیے کہ ہمارے بڑے ہمارے والدین ، ہمارے اساتذہ ، ہمارے شیخ صاحب ، ہمارے بڑے بھائی ، یا دفتر میں بھی جو ہمارے بڑے ہیں ان کی بات سنیں اور اس پر عمل کریں اسی میں ہماری بھلائی ہے اور فلاح ہے ۔ سید وجاہت علی نقشبندی

Main Lajj Palan Dy Larr

تصویر

ڈیرے پر حاضری

یہ غالباً 1995 یا 96 کی بات ہے، میں شیخ صاحب اور اعظم صاحب کے ساتھ پہلی مرتبہ ڈیرے پر حاضری کے لیے روانہ ہوا۔ ہمارا یہ سفر بذریعہ ٹرین تھا۔ سخت گرمی کاموسم تھا۔ ہم ملتان کے ریلوے اسٹیشن پر اترے اور پھر وہاں سے بذریعہ کوسٹر چوک اعظم روانہ ہوئے۔   چوک اعظم پر میاں صاحب کے ڈیرے پر حاضری دی۔ پہلی نظر میں میاں صاحب کا رعب و دبدبہ دل میں بیٹھ جاتا ہے پھر جب گفتگو فرماتے تو محبت ہونے لگتی۔ جب سے وقت سلیم بھائی کی صحبت میں گزرنے لگا تھا تب سے میرا ایک عجیب چلن بن گیا، جو چیز مجھے کتنی ہی پسند ہو شیخ صاحب کی طرف سے ناپسندیدگی کا اظہار ہوگیا مجھے بھی وہ چیز ناپسند ہو گئی۔ اور جو چیز چاہے مجھے پسند نہ ہو شیخ صاحب کو پسند ہو گئی تو مجھے بھی ہو گئی۔ نظر جس میں نہ تم آؤ وہ شیشہ توڑ دیں گے ہم   سچ کہوں تو ڈیرے پر حاضری کا مقصد شیخ صاحب کے ساتھ ایک لمبی رفاقت تھی۔ سفر میں، اعظم صاحب کے ڈیرے پر ، رات دیر تک شیخ صاحب کی باتیں واہ ! رات کا سکوت، کھیت کے قریب چار پائی اور اعظم صاحب کے والد صاحب کا حقہ، سفر کی ساری تھکاوٹ اتر جاتی.   شاہد شیخ

سر دھڑ کی بازی

سر دھڑ کی بازی: شیخ صاحب اکثر فرماتے ہیں کہ یار یگانہ ملیا سر دھڑ کی بازی لگا دیں تو۔ خوب کثرت سے اللّہ تعالیٰ کا ذکر کریں ، ہر کام جی جان سے پوری لگن سے کریں  ، ایمانداری سے کریں۔ لیکن اب محبت کے دعوے دار تو بہت ہیں لیکن اسے پانے کے لیے سر دھڑ کی بازی لگانے والا کوئی نہیں ہے۔ شیخ صاحب نے عربی کلاس ، تصوف کی کلاس ، گوگل کلاس روم ہماری تربیت کے لیے ترتیب دیا لیکن کسی کی بھی کوئی خاص توجہ اس پر نہیں دکھائی دی۔ آخر یہ بتائیں ! سر دھڑ کی بازی کب لگائیں گے ؟ کیا قبر میں اتر جانے کے بعد ؟ خدارا ہوش کے ناخن لیں اور پوری توجہ سے شیخ صاحب کے زیرِ سایہ تربیت کا حصہ بنیے۔ سید وجاہت علی نقشبندی

شیطان سے لڑو

شیطان سے لڑو شیخ صاحب نے ارشاد فرمایا آج کل کے پر فتن دور میں کوئی بھی معصوم ان الخطاء نہیں ہے ، لیکن ہمیں شیطان کے کہنے پر گناہ نہیں کرنا ہے بلکہ جب بھی شیطان بہکائے اس سے بھرپور طریقے سے لڑنا ہے۔ جب ہم شیطان کے کہنے پر گناہ نہیں کریں گے تو پھر ہم نفس کے کہنے پر بھی گناہ سے باز رہیں گے۔

سایہ کیا ہے؟

تصویر
سایہ کیا ہے؟  تصور شیخ کا ایک حسین اور کارآمد طریقہ ہے ۔ یہ تصور شیخ ہے، ذکر شیخ ہے ، فکر شیخ ہے،   اور رابطۂ شیخ ہے۔ یہ نوری سایہ ہے آپ پر آپ کے شیخ کی شفقتوں اور مہربانیوں کا، تو دھوپ میں کیوں کھڑے ہو؟  آؤ یہاں بیٹھ جاؤ سائے میں۔ فنا اتنا تو ہوجاؤں میں تیری ذاتِ عالی میں  مجھے جو دیکھ لے اسکو تیرا دیدار ہوجائے یہ بات سایہ کے آباؤت میں تو درج ہیں مگر اس میں تھوڑا سا اضافہ کرنا چاہوں گا جو مجھے ۳ اگست ۲۰۱۹ کو آستانے کی حاضری   میں شیخ صاحب نے بیاں کی۔ فرماتے ہیں کہ  اگر آج کے دور کے لحاظ سے دیکھں  تو سایہ ایک جدید طریقہ ہے اپنے شیخ  کے تصور کا  اور ان سے رابطے کا۔ شیخ صاحب کو اکثر میں یہ کہتا  ہوا پاتا ہوں کہ یاد سے یاد ہے ۔ کیا کمال کی بات فرماتے ہیں میرے شیخ خسرو بازی پریم کی میں کهیلوں پی کے سنگ جیت گئی تو پیا مورے،   ہاری تو پی کے سنگ

Classroom Label, a new addition to Saya

کلاس روم کے لیبل کا اضافہ سایہ بلاگ میں کلاس روم کیلئے بھی ایک لیبل کا اضافہ کیا جا رہا ہے۔ کلاس روم کی چیدہ چیدہ باتیں اور میٹیریل یہاں شیئر کردیا جائے گا۔اور اگر کوئی چارٹ ایڈ کرنا ہو تو وہ بھی یہاں آسانی سے ایڈ کیا جاسکتا ہے۔ یہ ایک قابل قدر اضافہ ہے۔   کلاس روم  کے طلبہ اس کی اہمیت جان سکتے ہیں۔ بس کلاس روم کے لیبل پر کلک کریں اور پوسٹیں دیکھتے جائیں۔ اسم کی مکمل گردان 36 صیغوں کے ساتھ تعارفی طور پر سب سے پہلے عربی کلاس کے طلبہ کے لئے اسم کے 36 صیغے یہاں پیش کئے جا رہے ہیں۔ اور بھی ضرورت کی چیز ہوگی تو اسے بھی یہاں پیش کیا جائے گا۔ گوگل کلاس روم میں آستانے کی ساری کلاسسز کا میٹیریل اسی جگہ پیش کیا جائے گا۔ صیغہ ( جنس و عدد و وسعت) حالت رفع حالت نصب حالت جر مذکر واحد نکرہ مُسْلِمٌ مُسْلِمًا مُسْلِمٍ معرفہ اَلْمُسْلِمُ اَلْمُسْلِمَ اَلْمُسْلِمِ تثنیہ نکرہ مُسْلِمَانِ مُسْلِمَيْنِ مُسْلِمَيْنِ معرفہ اَلْمُسْلِمَ

کام کی ولایت

شیخ صاحب کا قول: شیخ صاحب مجھ سے ایک بات اکثر فرماتے ہیں کہ کام کے ولی بن جاؤ ، جب کام کے ولی بن جاؤ گے تو اللّٰہ تعالیٰ کی ولایت بھی پا لو گے ۔