Dedicated to my Sheikh


پلٹ کے دیکھ ذرا میرے شیشہ رو مجھ میں
ترے جمال کا پرتو ھے ۔۔۔ چار سو مجھ میں
★★
میں شہر ِ ذات سے نکلوں تو اب کدھر جاؤں 
دکھائی دینے لگا ھے جہاں کو تو مجھ میں
★★
مآل ِ دیدہ ء حسرت ہے نقش نقش ترا
تو نقش ھو جا کسی طرح ہوبہو مجھ میں
★★
میں ایک قریہ ء بے نام کی مسافر ھوں
بھٹک رہی ھے مری خاک کوبکو مجھ میں
★★
یہ دل دیار ِ محبت میں خاک ھو جائے
کبھی نہ ماند پڑے تیری آرزو مجھ میں
★★
سماعتوں میں کھنکتے ہیں نقرئی گھنگرو
تو ہر گھڑی ھے کہیں محو ِ گفتگو مجھ میں
★★
ملے خیال کو ہر لحظہ تیری یاد سے نم
وگرنہ یوں تو مری ِگل ہے بے نمو مجھ میں
★★

تبصرے

  1. Remember, when pasting from the web,
    1- don't use "paste" command,
    2- use "Paste as plain text" command instead.

    Paste command also pastes the html settings of that page of the web & it bypasses your blog's html settings.

    جواب دیںحذف کریں
  2. اردو میں لکھنا کچھ مسئلہ نہیں، آپ جو بھی لکھیں گی وہ خود بخود بنیادی سیٹنگز کے مطابق ہوسیٹ جائے گا۔
    لیکن اردو کی چیزیں یا کچھ بھی چیز نیٹ سے پیسٹ کرنے میں کچھ اختیاط ضروری ہے۔
    اس لئے ہمیشہ پلین ٹیکسٹ میں پیسٹ کیا کریں تاکہ آپ کی پوسٹ بھی خوبصورت لگے۔

    جواب دیںحذف کریں

ایک تبصرہ شائع کریں

اس پوسٹ پر اپنا خوبصورت تبصرہ ضرور درج کریں۔ حسنِ اخلاق والے نرم تبصروں کو سبھی پسند کرتے ہیں۔

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

مُضارع کی گردان لامِ تاکید اور نونِ ثقیلہ کے ساتھ

گلزار نستعلیق فونٹس میں پوسٹ