شجرہ طیبہ شریف

شجرۂ شریف کے آخری دو اشعار:

 کر عطا پاسِ وفا دے  صدقۂِ ذبحِ عظیم
پیر اعظم عاشقِ خیرالوریٰ کا واسطہ
یاالٰہی نوریوں کو کر عطا قلبِ سلیم
واسطہ مرشد سلیمی منبعِ انوار کا

شاہد شیخ

تبصرے

ایک تبصرہ شائع کریں

اس پوسٹ پر اپنا خوبصورت تبصرہ ضرور درج کریں۔ حسنِ اخلاق والے نرم تبصروں کو سبھی پسند کرتے ہیں۔

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

مُضارع کی گردان لامِ تاکید اور نونِ ثقیلہ کے ساتھ

گلزار نستعلیق فونٹس میں پوسٹ