پراسرار بندے
مت سہل اسے جانو ! پھرتا ہے فلک برسوں
تب خاک کے پردے سے انسان نکلتے ہیں
ذکر قلبی کا ذکر:
رات کا شاید تیسرا پہر تھا، میں شیخ صاحب کے ساتھ دوستوں کے ہمراہ اورنگی میں اپنے گھر میں موجود تھا۔ ذکرِ قلبی سے متعلق آپ بیان فرما رہے تھے کہ اسی دوران آپ نے بہت مختصر وقت دیا اور فرمایا کہ اس وقت میں دیکھتے ہیں کون کتنا قلبی ذکر کرتا ہے۔ اس مختصر وقت میں جو سب سے زیادہ ذکر تھا اس کی تعداد سات تھی۔ پھر شیخ صاحب نے فرمایا کہ میں نے ساٹھ مرتبہ اللہ کا نام لیا ہے- یہ آج سے کئی سال پہلے کی بات ہے۔ آج کی رفتار تو اللہ ہی جانتا ہے۔
ذکر عاملین کا:

سفینہ چاہیے اس بحرِ بے کراں کے لیے
شاہد شیخ
مجھے یاد ہے کہ سب سے زیادہ ذکر آپ کے دوستوں میں آپ ہی کا تھا۔ اللہ ترقی عطا کرے۔ آمین
جواب دیںحذف کریں