سایہ


ظاہری ہے جمال کا سایہ
باطنی ہے کمال کا سایہ

مندمل زخم ہوگئے میرے
جب پڑا اندمال کا سایہ

کیوں نہ محبوب میں رکھوں تم کو
تم پہ ہے ذوالجلال کا سایہ

دشتِ ہجراں میں جلد ہی لوگو
یاد آیا وصال کا سایہ

آبلوں کو جہاں سکون ملے
آؤ دیکھو کمال کا سایہ

نوریوں مبتلائے غم کیوں ہو
تم پہ شیخِ نہال کا سایہ

روز محشر کی دھوپ میں شاہد
مجھ پہ تجھ خوش خصال کا سایہ
شاہد شیخ


تبصرے

  1. میں سمجھتا ہوں کہ سب سے زیادہ ری ایکشنز اس پوسٹ پر آئے ہیں

    جواب دیںحذف کریں
  2. روز محشر کی دھوپ میں شاہد
    مجھ پہ تجھ خوش خصال کا سایہ

    مجھ پہ محشر کی دھوپ میں شاہد
    ہو مرے خوش خصال کا سایہ

    جواب دیںحذف کریں

ایک تبصرہ شائع کریں

اس پوسٹ پر اپنا خوبصورت تبصرہ ضرور درج کریں۔ حسنِ اخلاق والے نرم تبصروں کو سبھی پسند کرتے ہیں۔

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

مُضارع کی گردان لامِ تاکید اور نونِ ثقیلہ کے ساتھ

گلزار نستعلیق فونٹس میں پوسٹ