جس سمت آگئے ہو سکّے بٹھا دیئے ہیں

علمِ جعفر :
 آفس میں چائے کا وقت تھا۔ ہم چائے پی رہے تھے کہ کسی نے شیخ صاحب کو ایک پتلا سا رسالہ جس کا نام غالباً "جنتری " تھا دیا۔ آپ نے کھول کر سرسری سا دیکھا اس میں ایک مضمون علمِ جعفر سے متعلق تھا جس میں علم سکھایا نہیں گیا تھا بلکہ اس کے بارے میں صرف معلومات دی گئیں تھیں۔ شیخ کی توجہ اس طرف چلی گئی۔ بس پھر کیا تھا وہ رسالہ گھر لے گئے۔ پائنچے چڑھائے اور اتر گئے علمِ جعفر کے عمیق سمندر میں اور سمندر کی تہہ سے چن لیا ملکہ موتی۔ اور جب ملکہ موتی ہاتھ آجائے تو دوسرے موتی خود بخود ساتھ آ جاتے ہیں۔ پھر آپ نے ان موتیوں کو حفظِ مراتب کے تحت ایک لڑی میں پرویا۔


 دوسرے دن جب آئے اور ہم اوپر نماز کی جگہ پر گئے تو ہمیشہ کی طرح حیران کردیا۔ وہ اس مشکل ترین علم کے فارمو لے اور چارٹ بنا لائے۔ انہی دنوں ہمارے ایک دوست شہزاد کی شادی ہونے والی تھی۔ کارڈ چھپ چکے تھے۔ اس نے ازراہِ مذاق شیخ صاحب سے پوچھا علم جعفر سے بتائیں میری جس سے شادی ہو رہی ہے اس کا نام کیا ہوگا؟ شیخ صاحب نے کاغذ قلم سنبھالا اور چند منٹ بعد بتایا اس کا نام " م " سے ہوگا۔ وہ یہ سن کر ہنسا اور بولا اس کا نام تو "ر " سے آتا ہے۔ شیخ صاحب مسکرائے اور فرمایا کہ میرا علم تو یہی کہتا ہے باقی اللہ بہتر جانتا ہے۔ اللہ کا کرنا ایسا ہوا کہ جہاں شادی ہونے والی تھی وہاں کچھ اختلافات ہو گئے اور بات ختم ہوگئی۔ کچھ ہی دنوں بعد شادی اسی سے ہوئی جس کا نام "م " سے آتا تھا۔
 ہمارے ایک دوست ہیں جاوید نامی، ابتدا میں یہ اتنے نفسیاتی تھے کہ اگر خدا نخواستہ کینسر تشخیض ہوجاتا تو اتنے فکرمند نہیں ہوتے جتنا ہاتھ کا انگھوٹھا ٹیڑھا کرنے پر اس کی جڑ میں پڑنے والے گڑھے سے تھے۔ ان کی شادی کے دن بھی قریب تھے۔ چھوٹی سالی کی شادی بھی ساتھ تھی۔ اتفاق ہوا کہ اس کا نکاح پہلے ہونا تھا۔ اب یہ بہت پریشان کہ میں بڑا ہوں پہلے میرا ہونا چاہیے۔ شیخ صاحب میرے گھر موجود تھے اور یہ ان کے پاؤں دبا رہا تھا اور شکوہ کرتا جا رہا تھا۔ شیخ صاحب نے اسے کچھ پڑھنے کا بتایا تو وہ بولا کہ کارڈ میں تاریخ بھی چھپ چکی ہے۔ شیخ صاحب لیٹے ہوئے تھے جلال میں اٹھ بیٹھے اور فرمایا " ابے ! اس کو چھوڑ۔ کارڈ پہ سیاہی گر جائے گی۔" پھر حالات کچھ ایسے بنے کہ اسی کا نکاح پہلے ہوا۔
شاہد شیخ
(440 Words= )

تبصرے

ایک تبصرہ شائع کریں

اس پوسٹ پر اپنا خوبصورت تبصرہ ضرور درج کریں۔ حسنِ اخلاق والے نرم تبصروں کو سبھی پسند کرتے ہیں۔

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

مُضارع کی گردان لامِ تاکید اور نونِ ثقیلہ کے ساتھ

گلزار نستعلیق فونٹس میں پوسٹ