کوئی تمہیں یاد کیوں کرے گا

کوئی تمہیں یاد کیوں کرے گا:
ہمارے پیارے شیخ صاحب بڑی محبت سے ارشاد فرماتے ہیں :
کوئی تمہیں یاد کیوں کرے گا ؟ جب تک تم خود کو یاد رکھوانے والے کام نہ کرو ۔ لوگ درحقیقت توجہ ، پیار اور محبت کے پیاسے ہوتے ہیں ۔ تم دو گھڑی کسی کا غم سن لو اسے حوصلہ دے دو ، کسی پر شفقت سے ہاتھ رکھ کر اسے تھپکی دے دو ، کسی کی دل و جان سے مدد کر دو ، کوئی سائل تمہارے در پر آئے اسے خالی ہاتھ نہ لوٹنے دو ، کسی کی دل جوئی کرتے ہوئے اس کے دل کا بوجھ ہلکا کر دو ۔ کوئی تم سے توجہ چاہے تم اس پر التفات کی بارش کر دو ۔ تم لوگوں کے کام آؤ پورے اخلاص کے ساتھ کے بدلے میں تمیں کچھ نہیں چاہیے ۔ بے لوث خدمت کو اپنا وطیرہ بنا لو۔ ہاں اب تمہیں لوگ زندگی میں بھی یاد رکھیں گے اور مرنے کے بعد بھی تم لوگوں کے دلوں میں انکی یادوں میں زندہ جاوید رہو گے ۔

نہ جانے کیوں ہمیں اس دم تمہاری یاد آتی ہے
جب آنکھوں میں چمکتے ہیں ستارے شام سے پہلے
سید وجاہت علی نقشبندی

تبصرے

ایک تبصرہ شائع کریں

اس پوسٹ پر اپنا خوبصورت تبصرہ ضرور درج کریں۔ حسنِ اخلاق والے نرم تبصروں کو سبھی پسند کرتے ہیں۔

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

مُضارع کی گردان لامِ تاکید اور نونِ ثقیلہ کے ساتھ

گلزار نستعلیق فونٹس میں پوسٹ