لب سے لب مل گئے


جس طرح ملتے ہیں لب نامِ محمد کے سبب
کاش ! ہم مل جائیں سب ، نامِ محمد کے سبب

تھا کہاں پہلے ہمیں حفظِ مراتب کا لحاظ
ہم نے سیکھا ہے اَدَب نامِ محمد کے سبب !


تبصرے

ایک تبصرہ شائع کریں

اس پوسٹ پر اپنا خوبصورت تبصرہ ضرور درج کریں۔ حسنِ اخلاق والے نرم تبصروں کو سبھی پسند کرتے ہیں۔

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

مُضارع کی گردان لامِ تاکید اور نونِ ثقیلہ کے ساتھ

گلزار نستعلیق فونٹس میں پوسٹ