مشقت کی آگ

مشقت کی آگ : 
قبلہ شیخ صاحب نے ارشاد فرمایا :

روٹی جب تک آگ نہیں جھیلتی کھانے کے قابل نہیں ہوتی ۔ بالکل اسی طرح بندہ جب تک مشقت کی آگ نہیں جھیلتا کام کا بندہ نہیں بنتا ۔ اگر سونا بننا چاہتے ہو تو خاک ہو جاؤ ۔ جب خاک ہو جاؤ گے تو کندن بن جاؤ گے ۔ خود پر قابو پاؤ جب تک تمہیں اپنی نیند اپنے اعصاب اپنی غذا پر قابو نہیں ہوگا تم اس راستے میں آگے کیسے بڑھو گے ۔

مشقت سے مل گیا جو سفینے کے بیچ تھا
دریائے عطر میرے پسینے کے بیچ تھا
سید وجاہت علی نقشبندی

تبصرے

  1. مشقت سے مل گیا جو سفینے کے بیچ تھا
    شاید مشقت کے بجائے "محنت" ہو تو شعر وزن پر آجائے

    جواب دیںحذف کریں

ایک تبصرہ شائع کریں

اس پوسٹ پر اپنا خوبصورت تبصرہ ضرور درج کریں۔ حسنِ اخلاق والے نرم تبصروں کو سبھی پسند کرتے ہیں۔

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

مُضارع کی گردان لامِ تاکید اور نونِ ثقیلہ کے ساتھ

گلزار نستعلیق فونٹس میں پوسٹ